پیش لفظ اعوذ باللہ من الشی ٰطن الرجیم ۔ بسم اللہ الرح ٰمن الرحیم ۔ نحمد ُہ و نصلی علی ٰ رسول ِہ الکریم اما بعد عل فم ِ جفففر حننروف کننی سننائنس اور ادراکننی و ریاضننیاتی علننوم کننا ل اعتبننار سرچشمہ ہے۔ یہ علم خاص مسلم ورثہ ہے جو ہم تک نہایت قابن ِ اور پاکیزہ نفس علمائے کرام کنے توسنط سنے پہنچنا ہے ۔ قلمنی کتنب ، مخطوطات اور سینہ بہ سینہ روایات بتاتی ہیں ک نہ اس عجیننب و غریننب علم کے مآخذ اسمانی ُ کتب اور تعلیم و تشریح کرنے والےانبیائے کننرام،
ل قدر ہسننتیوں ائم ِہ مطہرین ،اور جلیل القدر اولیائے عظام ہیں۔ان قاب ِ ق عالم لوگوں تک پہنچا۔ سے یہ علم متلشیا ِ ن حقائ ِ موجودہ دور سے محض دو تین سو سال پہلے تک کا زمانہ اس قدر مادی نہیں تھا۔ اور ہر مذہب و ملت کے تنندبر رکھننے والنے لننوگ دنیننا ب ھر کنے علوم پر ریسرچ کرتے تھے۔چنانچہ دنیا بھر کے فیلسوفوںیعنی فلسفروں، مدبروں ،سائنس دانوں نے اس حیرت انگیننز علننم سنےاپنی اپنننی زبننان ُ میں کسی نہ کسی شکل میں استفادہ کیا۔ پ ھر جدینند دور ان پہنچننا اور ُدنیا ایک گلوبل ویلج بن گئی ۔ یہ گلوبل ویلج کیا ہے؟ کمیونی کیشننن اور انٹرٹینمنٹ یعنی تفریح کے نام پر طنناغوتی طنناقتیں ہر ملننک اور ملننت صئہ پارینہ بنانے اور ماضی کے سے ُاس کا ورثہ چھین کر ،اس ورثہ کو ق ّ ظلمات میں دفن کرنے کے درپے ہوچکی ہیں۔اور صننالح اور پنناکیزہ علننوم س انسانی کی تربیت میننں معنناونت کرت نے ت ھے ان کننی اور فنون جو نف ِ جگہ کمرشل علوم ،ذہن کو پراگندہ کرنے والی گیمز ،ڈرامنہ ،لچننر اور بے ہودہ شعر ونغمہ ،بے ہنگم رقص و سرود کو دے دی گئی ہے۔ تنناکہ ہر قوم نسل در نسل اپنے اپنے ورثے اور انسانی تربیت کے اپنے اپن نے نظننام )مذہب( سے دور ہوتی چلی جائے اور انسانیت کننی اعل ن ٰی اقنندار اورروح ب نننبی ِانسانی کی اصل ضرورت یعنی ایننک عظیننم انسننانی ہسننتی جننا ِ ت محمد مصطف ٰی ﷺکے توسننط اور توسننل سنے پہلنے اپنننی کریم حضر ِ ت باری تعال ٰی کا عرفان حاصل کر کے ابدی سکون کننی ذات اور پھر ذا ِ حالت اور دائمی نجننات کنے مقننام تننک ننہ پہنننچ سننکے۔ اپننے مقصنند کننو فراموش کرکے دنیاوی ہاؤ ہوُ میں ہی تمام تر زندگی گزار دیں۔ ایسے وقت میں ہم یہ کہنے میں حق بجانب ہیں کہ ہم سب کننو اپن نے اپن نے ورثے کی حفاظت اور تعلیم و ترویج پہلے س نے کہیننں زیننادہ شنندت س نے کرنی چاہئے۔ ایسے علوم جو انسانی نفس کی تربیت اور اس کے ادراک میں ممدد ثابت ہوتے ہیں ان کی نشر و اشاعت اور تشریح کرنی چاہئے۔ میں اپنے وقت کے تمام علمائے عظام سے گزارش کرتننا ہوں کنہ مسننلم ورثہ کے تمام تر علوم مثل ً علوم ِ قران ،علوم ِ حدیث ،فنننون ،سننائنس ، تعمیری ادب ،تربیتی نظاموں کو اپنے اپنے طور پننر مسلسننل کوششننوں سےرائج کریں کیونکہ صرف اپ لوگ ہی مسلم ُامت کننی نئی نسننل کننو ہمارے عظیم ترین ورثہ سے رو شناس کروا سکتے ہیں۔ علم ِ جفر کا شعبہ اخبار بھی ایک پنناکیزہ ریاضننت ہے اور اس کننا مقصندِ ت ادراکی نہ ف حرفننی و قننو ِ اعل ٰی علوم اور فنون کی تحصیل بذریعہ کش ِ ہے۔ یہ مقصد ِ اعل ٰی ،طالب جفر کے شوق کنو مہمینز کرتنا رہتنا ہہہے اور وہ اپنے نفس کو زیادہ سے زیادہ ط ہارت اور پنناکیزگی کننی سننطح پننر لت نے ہوئے اس علم کی تحصیل کرتا ہے۔اور اس سلسلے میں وہ ہر دم خالق ب ہدایت رہتا ہے۔یہ تمام تنر مشنق اسنے اینک کائنات کی بارگاہ میں طال ِ
ف غیننبی سنے ہم کلم ہونے کننا صالح انسان بناتی ہے اور بالخراسے ہات ِ شرف بخشتی ہے۔
جفر کا شعبہ اخبار بہت سے اصولوں پر مشنتمل ہے جنن مینں سنے ایک اہم اصول کسورات سبعہ کا اصنول ہے۔ اس اصنول سنے ب ہت ت سننبعہ پننر سے قواعد حل ہوتے ہیں۔ زیرِ نظر مقالہ میں ہم کسورا ِ تفصیلی بحث کریں گے ۔یہ کیسے اخذ ہوتی ہیں۔ ان کا ریاضی سننے کیا تعلق ہے۔ اور ان کے ذریعہ سے قواعد کیسے حل ہوتے ہیں۔ ہمارا ارادہ ہے کہ ہم جفر کے ایک ایک اصول پر علیحدہ علیحنندہ مقننالہ جات لکھیں جس میں سے ہر ایک میں ُاس اصول پر تفصیلی بحننث ہو۔ اساتذہ کی بیان کردہ امثال اور اپنے تجربات و اضافات درج کئے جائیں ۔
ت تسعہ نقشہ کسورا ِ حروف
نصففف ف
ثلث
ربع
خمفف س
سدس
سب ع
ثم ن
ت س ع
عش ر
أ ب
أ
ج د
أ أ
ب
أ
ہ و
ج
أ
ب
ز ح
أ د
ط
ب ج
ي
ہ
ك
ي
ل م
أ
ہ ي
ك
ي
د
ب ج
ہ
ح
ہ
ي ل
ك
و ي
م
ك
د ہ
ي
ع ف
ب
أ
و
ن س
أ
ز ي
ح
ص
ل
ق
ن
ر
ق
ي
ن ق
ش ت
ک
ي
م
ك
س ق
ر
ل
ن
ف
ث
م
ن
ق ش
خ
ر
ن ق
ذ
س ق
ت
ض
ر
ظ
ع ق
ش
غ
ف ق
ث
ط
ر
ص ق
ت تسعہ نقشہ کسورا ِ
ت کئے ت ھے جننو ان کننی کتنناب ) ُاستادِ محترم جناب بابر سلطان ؒ نے کسورات کے جنندول میننں علمننی اضننافا ِ ت جفر میں بیان فرمودہ ہیں ( تجلیا ِ حروف
ہم نے امام احمد رضا خان بریلویؒ کننا ایننک قلمننی رسننالہ دیکھہہا تھہہا جس میں کسورات سے حل مستحصلہ کیا گیا تھا۔ جہاں تننک ہمنناری یاد داشت کام کرتی ہے سوال ایک ہندو حسینہ اور مسلم نواب کی زوجیت کے امکان پر ت ھا اور جواب کچ ھ یوں ت ھا
رک َۃ ل یومن بالل ہ ک َی ْ َ ف ت َن ْک َ ُ و ِ ھَیی ُ ح َ ہا َ مش ِ ابدا ۔۔۔۔ ترجم ہ :وہ اس سے کیسے شادی کر سکتا ہے جبکہ وہ لڑکی ُبت پرست ہے اور ابد تک اللہ پر ایمان لنے والی نہیں ہے۔ ایک مسلمان لونڈی بھی ایک ازاد مشرکہ سے بہتر ہے۔ قارئین ہم اپنی لئبریری کو ایک بار پھرسے دیکھیں گے اور اگرامام احمد رضا خان بریلوی کا یہ قلمی رسالہ دستیاب ہوا تننو اس مقننالہ میں مذکورہ بال مستحصلہ تفصیل سے بیان کریں گے۔
مستحصلہ تصریح الروح : از افادات حضرت بابرسلطان القادری
یہ مستحصلہ "تجلیات جفر" میں استاذ الجفنارین ،عنالم ِ بنے بندل جناب بابر سلطان القادری کا بیان فرمودہ ہے جس نے ہم بننا شننرح امثال یہاں افادہ عام کے لئے رقم کرتے ہیں : .1
سوال کے حروف لکھیں
.2تلخیص کر لیں ہر حرف کی کسورات حرفیہ کاملہ نکال لیننں اور حننرف .3 کے نیچے لک ھ دیں ہر حرف کی کسورات کے اعداد کو جمع کر لیں .4 .5حاصل اعداد کو حروف میں بدل لیں .6ان حروف کو نصف کریں یا ترقننی دے دیننں۔ جننواب بننر امد ہوگا ہم ذیل میں اس مستحصلہ کی امثننال پیننش کریننں گنے۔ لیکننن اس سے قبل ہم حروف کا نصف و ترقی کا جدول پیش کریں گننے۔ تنناکہ امثال سمجھنے میں دشواری پیش نہ ائے۔
مستحصننلہ تصننریح الننروح تلخیننص شدہ: ہم نے کسورات کاملہ پر مبنی اس قاعدہ کو نہہہایت اسننان بنننانے کنے لئے ایک جدول مرتب کی ہے جس سے یہ قاعدہ بہت مختصننر ہو گیننا ہے۔ اس جدول کی منندد سنے اپ کننو ہہہر بننار کسننورات دیکھننے اور مجموعہ حرفی نکالنے کی ضرورت نہیں ہے۔ سوال لکھیننں ،تلخیننص حرفی کریں ،ہر حرف کو جدول میں موجود حروف س نے بنندل لیننں اور نصف ،ترقی یا خود سے مستحصلہ حاصل کر لیں۔ جدول اعداد و حروف از کسورات حروف سوال
مجمففو عہ کسور ات 1
ب
3
ج
ج
6
و
ف
د
7
ز
ص
252
ہ
12
بی
ق
232
بلر
و
12
بی
ر
432
بلت
ز
19
طی
ش
732
بلذ
ح
15
ھی
ت
832
بلض
ط
21
ا ک
ث
1432
بلتغ
ي
22
بک
خ
1332
بلشغ
ك
42
بم
ذ
2032
بلغب
ل
71
اع
ض
1632
بلخغ
م
82
بف
ظ
2532
ن
132
بلق
غ
2432
ب ل ث غ ب ب ل ت غ ب
أ
حروف مستح صل ہ ا
حروف تنصففففی ف
حروف ترقی
حروف سوال
مجمففو عہ کسور ات 131
ال ق
ع
200
ر
162
بسق بنر
س
حروف مستحصل ہ
مثال :۲ سوال
پاکستان ؟
حروف تنصیف
حروف ترقی
پاکستان
بسنننننننننط حرفی تلخیص اعنننداد
ب ۳
)مجمننننننوعہ
ا ۱
ک ۴۲
س ۱۵۲
ن ۱۳۲
ت ۸۳۲
کسورات(
حروف نصف۔ ترقننی۔ خود
ج
ا
نصف
خود
ب
ا
حروف جواب
سوال بسط حرفی و تلخیص
بم خود.خود
بم
ب ن ق
ب ل ض
ب ل ق
۔.ترقی.ت رقی
خود.خود.ن صف
نصف.ترقی.ت رقی
۔ست
بلق
امت
باب مستقبل ا مت
امریک ہ پاکستان تعلقات سن دو ہزار دس عیسوی میں کیس ے ہیں ا
م ر ی ک ہ ب ست ن ع ل ق
د
و
ز
ا ب ب ب ب ب ۱ا ب ب ر ا ب حروف ع ل ل ل ل فل ک م ی ر ق ضق ت ط ہ نصف۔ ترقننی۔ ب ا .ا .ب ا ا ا ب ر .ب . خود ے ے ع ن م ک ل .سک ن ک ر ق ر ت ب ا س ت ا ک ن ...ب ک ا ...ا م ر اک ...ب ل ..ق ر ع ب حروف ز
جیسا کنہ اب تنک ہر مندبر قناری اس ننتیجہ تنک پہننچ چکنا ہوگنا کنہ کسورات در اصل حروف پر ریاضننی ہی ک نے اصننولوں ک نے عملننی اطلق کی ایک شکل ہیں۔ مثل ً غ